حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مجتہدی تہرانی (رحمت اللہ علیہ) نماز اول وقت کی اہمیت پر ایک عمدہ نکتہ بیان کرتے ہیں۔ وہ مثال دیتے ہیں کہ جب والد اپنے بیٹے کو دوپہر کے وقت بلاتا ہے اور بیٹا فوراً جواب دیتا ہے، تو والد خوشی سے کہتا ہے کہ آؤ، میرے پاس کچھ کام ہے۔ لیکن اگر بیٹا شام کو آ کر کہتا ہے کہ آپ نے مجھے دوپہر کو بلایا تھا، تو والد جواب دیتے ہیں کہ تم اب جواب دے رہے ہو؟ میں نے تمہیں دوپہر بلایا تھا۔
آیت اللہ مجتہدی اس واقعے کا تعلق نماز سے جوڑتے ہیں، کہ جیسے والد کے بلانے کا جواب فوری دینا ضروری ہے، اسی طرح اللہ بھی وقت پر نماز کے لیے بلاتا ہے، اور ہمیں بھی فوراً اس کا جواب دینا چاہیے۔ اول وقت پر نماز کی ادائیگی، اللہ کی طرف سے کی جانے والی دعوت کا درست جواب دینے کے مترادف ہے، اور اس میں تاخیر کرنا پسندیدہ نہیں۔
یہ بیان نماز اول وقت کی اہمیت کو واضح کرتا ہے اور ہمیں اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہم اپنی عبادات کو وقت پر انجام دیں، جیسے والد کے بلانے پر فوری جواب دینا ضروری ہوتا ہے۔